عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ
کربلا میں جب محرم کا نظر آتا ہے چاند
ڈوب جاتے ہیں ستارے، کہکشاں پڑتی ہے ماند
جھلملاتے ہیں شہیدوں کے مزاروں پر چراغ
خونِ دل میں ڈوب جاتے ہیں ستاروں کے ایاغ
سرخ ہو جاتی ہے مٹی، زرد پڑ جاتے ہیں پھول
رک کے ملتے ہیں گلے دریائے دجلہ و فرات
بھیگ جاتی ہے شہیدوں کے لہو میں کائنات
مشیر کاظمی
No comments:
Post a Comment