Sunday, 1 January 2017

کربلا میں جب محرم کا نظر آتا ہے چاند

عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ

کربلا میں جب محرم کا نظر آتا ہے چاند
ڈوب جاتے ہیں ستارے، کہکشاں پڑتی ہے ماند
جھلملاتے ہیں شہیدوں کے مزاروں پر چراغ
خونِ دل میں ڈوب جاتے ہیں ستاروں کے ایاغ
سرخ ہو جاتی ہے مٹی، زرد پڑ جاتے ہیں پھول
دشت سے اٹھتی ہے آندھی، شہر میں اڑتی ہے دھول
رک کے ملتے ہیں گلے دریائے دجلہ و فرات 
بھیگ جاتی ہے شہیدوں کے لہو میں کائنات

مشیر کاظمی

No comments:

Post a Comment