تھکی تھکی گلوں کی بو
بھٹک رہی ہے جو بہ جو
چھلک رہے ہیں چار سو
لبوں کے رس بھرے سبو
ہوا چلی تو چل پڑیں
لبِ مہ و نجوم پر
رکی رکی سی گفتگو
یہ اک خلائے دم بخود
یہ اک جہانِ آرزو
گئے دنوں کی روشنی
کہاں ہے تُو، کہاں ہے تُو
منیر نیازی
No comments:
Post a Comment