Tuesday, 7 January 2020

مار دے گا دل شوقین مجھے

ہجر میں ہے یہی تسکین مجھے
شعر مل جائیں گے دو تین مجھے
اس نے مانگی تھی جدائی کی دعا
اور کہنا پڑا "آمین" مجھے
اک کھلونا تھا کہ ٹوٹا تھا کبھی
آج بھی یاد ہے" تدفین" مجھے
تیری صورت کے علاوہ پیارے
حفظ ہے سورۂ یاسین مجھے
ایک غم سے میں بہت خوش تھا مگر
اک خوشی کر گئی غمگین مجھے
شعر کہتا ہوں کہ دل ہلکا ہو
چاہیے داد، نہ تحسین مجھے
ظلم یہ ہے کہ وہ جاتے جاتے
کر گیا صبر کی تلقین مجھے
تُو مرے شوق پہ حد رکھ، ورنہ
مار دے گا دلِ شوقین مجھے
کُو بہ کُو پھیل گئی بات، سو کل
یاد آتی رہی پروین مجھے
بے نیازی کو تُو رکھ اپنے پاس
نہیں منظور یہ توہین مجھے
مرزا نوشہ سے ہوں بیعت فارس
غیب دیتا ہے مضامین مجھے

رحمان فارس

No comments:

Post a Comment