Monday, 6 January 2020

کان ہوتا ہے ادب میں زبان سے پہلے

عجب نہیں کہ پرندہ اڑان سے پہلے
قفس کو چوم کے آتا ہے مان سے پہلے
مر تو جانا ہے بچھڑ کے، مگر اچھی لڑکی
دیکھ تو لوں میں تجھے اطمینان سے پہلے
زمیں پہ لوٹ کے جانا ہے اگر ایسے میں
نمٹ نہ لوں میں ذرا آسمان سے پہلے 
تیری تصویر ٹانگنے کے لیے بھی ہم کو
پوچھنا پڑتا ہے مالک مکان سے پہلے 
ہمارے لوگ سمجھدار ہیں بہت زیادہ 
کہ سوچتے ہی نہیں ہیں بیان سے پہلے
پڑھے لکھے ہو مگر یہ نہیں معلوم تمہیں
کان ہوتا ہے ادب میں زبان سے پہلے

اسد منٹو

No comments:

Post a Comment