Friday 10 January 2020

میری پہچان اس گلی میں ہے

دید حیران اس گلی میں ہے
کیا عجب شان اس گلی میں ہے
بات میں جان سے گزر جانا
کتنا آسان اس گلی میں ہے
اور اک بار مجھ کو جانے دو
سارا سامان اس گلی میں ہے
کیا خبر اِن محل نشینوں کو
اپنی جو آن اس گلی میں ہے
کیا بتاؤں ہے کیا وہ جان گلی
میری تو جان اس گلی میں ہے
میں کہیں بھی رہوں کہیں جاؤں
دل کا ریٹھان اس گلی میں ہے
وہی دیوار و در وہ میرا گھر
وہ دالان اس گلی میں ہے
میں جو کافر ہوں اس گلی باہر
میرا ایمان اس گلی میں ہے
اس گلی پر ہوں جان سے قربان
میری پہچان اس گلی میں ہے

جون ایلیا

No comments:

Post a Comment