کون آئے گا
شب بھر گرتے پتوں کی آوازیں مجھ سے کہتی ہیں
کون آئے گا
کس کی آہٹ پر مٹی کے کان لگے ہیں
خوشبو کس کو ڈھونڈ رہی ہے
اور دیکھ کہ ان پھولوں کی آنکھیں
کس کا رستہ دیکھ رہی ہیں
کس کی خاطر
قریہ قریہ جاگ رہا ہے
سُونا رستہ گونج رہا ہے
کس کی خاطر
تنہائی کے ہول نگر میں
شب بھر گرتے پتوں کی آوازیں چنتا رہتا ہوں
اپنے سر پر تیز ہوا کے نوحے سنتا رہتا ہوں
امجد اسلام امجد
No comments:
Post a Comment