Wednesday, 8 January 2020

جاڑے کی کہر بھری شام

جاڑے کی کہر بھری شام

کبھی کبھی
جاڑے کی کہر بھری شام میں
جانے کیوں
یونہی اداس ہونے کو جی چاہتا ہے
کسی بچھڑے ہوئے کی یاد میں
رونے کو جی چاہتا ہے
درد کے دھاگوں میں لفظوں کے موتی پرونے کو
جی چاہتا ہے
جھٹ پٹے کے اس موسم میں صرف
پرت پرت مجھے کھولتے ہیں
میرے اندر دکھ ہی دکھ بولتے ہیں
کبھی کبھی
جاڑے کی کہر بھری شام میں

امجد اسلام امجد

No comments:

Post a Comment