فلمی گیت
وقت نے کِیا کیا حسیں ستم
تم رہے نہ تم، ہم رہے ہم
بے قرار دل اس طرح ملے
جس طرح ہم کبھی جدا نہ تھے
ایک راہ پر چل کے دو قدم
تم رہے نہ تم ہم رہے ہم
٭
جائیں گے کہاں سُوجھتا نہیں
چل پڑے مگر راستا نہیں
کیا تلاش ہے کچھ پتا نہیں
بن رہے ہیں دل خواب دم بدم
وقت نے کیا کیا حسیں ستم
تم رہے نہ تم ہم رہے ہم
کیفی اعظمی
No comments:
Post a Comment