کب وہ دل پر نگاہ کرتا ہے
یونہی رسماً نباہ کرتا ہے
شعرمیں دردِ دل سناتا ہوں
اس پہ بھی واہ واہ کرتا ہے
میرے اشعار پر کہا اس نے
بات کرتا ہے یوں رعونت سے
جس طرح قرض خواہ کرتا ہے
اس سے کہنا ہے ناز بھی ایک
عشق جو بے پناہ کرتا ہے
ناز مظفرآبادی
No comments:
Post a Comment