Saturday 1 February 2020

کب وہ دل پر نگاہ کرتا ہے

کب وہ دل پر نگاہ کرتا ہے 
یونہی رسماً نباہ کرتا ہے 
شعرمیں دردِ دل سناتا ہوں
اس پہ بھی واہ واہ کرتا ہے 
میرے اشعار پر کہا اس نے 
'یونہی کاغذ سیاہ کرتا ہے' 
بات کرتا ہے یوں رعونت سے 
جس طرح قرض خواہ کرتا ہے  
اس سے کہنا ہے ناز بھی ایک 
عشق جو بے پناہ کرتا ہے

ناز مظفرآبادی

No comments:

Post a Comment