چاند جب بام سے کہہ دیتا ہے اللہ حافظ
دل بھی ہر کام سے کہہ دیتا ہے اللہ حافظ
گونجتے رہتے ہیں الفاظ مِرے کانوں میں
تُو تو آرام سے کہہ دیتا ہے اللہ حافظ
کھینچتا رہتا ہے فنکار لکیریں، اور پھر
کیا خبر تجھ کو گزرتی ہے مِری شب کیسے
دل تو بس شام سے کہہ دیتا ہے اللہ حافظ
کیا کہے کوئی کسی سے کہ اذیت کیا ہے
صید جب دام سے کہہ دیتا ہے اللہ حافظ
سؔعد یہ حسن بھی کیا شے ہے کہ جب جی چاہے
عشقِ بے نام سے کہہ دیتا ہے اللہ حافظ
سعد اللہ شاہ
No comments:
Post a Comment