Monday, 3 February 2020

چاند جب بام سے کہہ دیتا ہے اللہ حافظ

چاند جب بام سے کہہ دیتا ہے اللہ حافظ
دل بھی ہر کام سے کہہ دیتا ہے اللہ حافظ
گونجتے رہتے ہیں الفاظ مِرے کانوں میں
تُو تو آرام سے کہہ دیتا ہے اللہ حافظ
کھینچتا رہتا ہے فنکار لکیریں، اور پھر
صورتِ خام سے کہہ دیتا ہے اللہ حافظ
کیا خبر تجھ کو گزرتی ہے مِری شب کیسے
دل تو بس شام سے کہہ دیتا ہے اللہ حافظ
کیا کہے کوئی کسی سے کہ اذیت کیا ہے
صید جب دام سے کہہ دیتا ہے اللہ حافظ
سؔعد یہ حسن بھی کیا شے ہے کہ جب جی چاہے
عشقِ بے نام سے کہہ دیتا ہے اللہ حافظ

سعد اللہ شاہ

No comments:

Post a Comment