Monday 3 February 2020

جینے دے گا وہ مجھے اور نہ مرنے دے گا

جینے دے گا وہ مجھے اور نہ مرنے دے گا
اپنی مرضی سے کوئی کام نہ کرنے دے گا
وضع داری بھی ہے اس میں تو حیا داری بھی
نہ سمیٹے گا وہ خود کو، نہ بکھرنے دے گا
اک بلندی پہ مجھے اس نے بِٹھا رکھا ہے
وہ زمیں پر بھی مجھے پاؤں نہ دھرنے دے گا
اک سمندر ہے کہ وابستہ ہے ان آنکھوں سے
جو ڈبوۓ گا مجھے اور نہ ابھرنے دے گا
گرچہ پہنچا ہوں سرِ بام میں زِینہ زِینہ
اب بھلا کون مجھے ایسے اترنے دے گا

سعد اللہ شاہ

No comments:

Post a Comment