جنگ بندی پہ جو تُو رُو بہ عمل ہو جائے
بات سے مسئلہ، ممکن ہے کہ حل ہو جائے
یعنی اس دنیا میں ہر چیز ہے تیری محتاج
تُو اگر چاہے تو کیچڑ میں "کنول" ہو جائے
شاہزادی تِری اک چشمِ عنایت کے طفیل
دیکھ فرقت میں تِری ایک ادھورا سا شخص
دوسرے عشق میں شاید کہ سپھل ہو جائے
تُو جو دیکھے تو محبت پہ لکھوں نظم کوئی
تو اگر چھو لے مجھے تجھ پہ "غزل" ہو جائے
ذیشان مرتضیٰ
No comments:
Post a Comment