Friday, 3 July 2020

بات ہوتی ہے یوں تمام اکثر

بات ہوتی ہے یوں تمام اکثر
لڑ جھگڑ کر کیا "سلام" اکثر
دکھ اگر دے کوئی تو ہنس دینا
یوں بھی لیتے ہیں انتقام اکثر
کر ہی لیتے ہیں دوستی، آؤ
پڑ ہی جاتا ہے کوئی کام اکثر
چھوڑ دیتے ہیں کل پہ اکثر لوگ
آج کرتے نہیں ہیں "کام" اکثر
لگ ہی جاتی ہیں ٹھوکریں جاذل
خود ہی لیتے ہیں خود کو تھام اکثر

اطیب جاذل​

No comments:

Post a Comment