بات ہوتی ہے یوں تمام اکثر
لڑ جھگڑ کر کیا "سلام" اکثر
دکھ اگر دے کوئی تو ہنس دینا
یوں بھی لیتے ہیں انتقام اکثر
کر ہی لیتے ہیں دوستی، آؤ
چھوڑ دیتے ہیں کل پہ اکثر لوگ
آج کرتے نہیں ہیں "کام" اکثر
لگ ہی جاتی ہیں ٹھوکریں جاذل
خود ہی لیتے ہیں خود کو تھام اکثر
اطیب جاذل
No comments:
Post a Comment