Wednesday, 2 December 2020

مجھ سے اس عشق کے دوران ہوا تھا جتنا

 مجھ سے اس عشق کے دوران ہوا تھا جتنا

بھر دیا جس کا بھی نقصان ہوا تھا جتنا

ایک لمحے میں ہوا اس سے زیادہ مشکل

🌜مرحلہ وار وہ آسان ہوا تھا جتنا🌛

ہجر میں اتنے خد و خال نہیں بدلے تھے

دیکھ کر مجھ کو وہ حیران ہوا تھا جتنا

ایک دن پھینک دیا گھر کے کسی کونے میں

مجھ سے خوش رہنے کا سامان ہوا تھا جتنا

مبتلا خیر میں اِتنا بھی نہیں تھا اس کا

ڈھول پیٹا گیا اعلان ہوا تھا جتنا🥁

ویسے لگتا تو نہیں تھا کہ سنبھل سکتا ہوں

تجھ کو لے کر میں پریشان ہوا تھا جتنا

ایسے آرام سے بہتر تھا بھٹکنا ساحر

اک جگہ بیٹھ کے ہلکان ہوا تھا جتنا


جہانزیب ساحر

No comments:

Post a Comment