Saturday, 20 February 2021

کعبہ و دیر کی الفت نہیں دیوانے میں

 کعبہ و دیر کی الفت نہیں دیوانے میں

تیری تصویر لیے پھرتاہے ویرانے میں

بت پرستی میرا مذہب نہیں اے جان جہاں

تیرا جلوہ نظر آتا ہے صنم خانے میں

اب تو دامن میں چھپا مجھے محبوب مِرے

ٹھوکریں کھائیں ہیں برسوں یارانے میں

چارہ سازو! نہ کرو دردِ محبت کا علاج

چین ملتا ہے مِرے دل کو تڑپ جانے کو

تیری تصویر دکھاتی ہے مجھے موجِ شراب

حسن کی دنیا سمٹ آئی ہے پیمانے میں

آج ہو جائے گا اندازۂ ظرف اے ساقی

سب کے حصے کی الٹ دے مِرے پیمانے میں


فنا بلند شہری​

No comments:

Post a Comment