Wednesday, 3 February 2021

دل کی ہو دل سے ملاقات بہت مشکل ہے

 دل کی ہو دل سے ملاقات بہت مشکل ہے

اور سب سہل ہے یہ بات بہت مشکل ہے

عشق والوں کی تو دعوت ہے جنوں سے ممکن

حسن والوں کی مدارات بہت مشکل ہے

بزمِ فطرت کے بھی آئین کہیں بدلے ہیں

سب کے مابینِ مساوات بہت مشکل ہے

جیب خالی ہو تو اک لمحہ بھی ہوتا ہے پہاڑ

مفلسی میں بسر اوقات بہت مشکل ہے

ہدیۂ غم ہیں منور مِرے دل کے ٹکڑے

کوئی ٹھکرائے یہ سوغات بہت مشکل ہے


منور لکھنوی

منشی بشیشور پرشاد

No comments:

Post a Comment