کون تھا کس کے ساتھ ہو رہی تھی
کل تِری جس سے بات ہو رہی تھی
پھر وہ قرآن📖 درمیاں لایا
اس کے لشکر کو مات ہو رہی تھی
مجھ کو گھر سے نکلنا پڑ گیا تھا
ٹھیک جس وقت رات ہو رہی تھی
اس کو اک گاڑی چھوڑنے آئی
سارے گاؤں میں بات ہو رہی تھی
ایسے انجان بن رہی تھی تم
جیسے پشتو میں بات ہو رہی تھی
رات حجرے میں ہم فقیروں کے
شش جہات شش جہات ہو رہی تھی
اس کو اک غم نے کیا چھوا عباس
غم زدہ کائنات ہو رہی تھی
عباس مرزا
No comments:
Post a Comment