Wednesday, 25 August 2021

یہ ہے مری نظروں کی مناجات کا عالم

یہ ہے مِری نظروں کی مناجات کا عالم

ذرّے بھی دکھاتے ہیں سماوات کا عالم

پُر نُور تِرے حُسن سے آغوش تصور

دُوری میں بھی حاصل ہے ملاقات کا عالم

ایماء کا ہے فیضان کہ احساس کا احسان

ایک ایک جفا میں ہے مدارات کا عالم

جلووں کی یہ کثرت ہے کہ حیران ہیں آنکھیں

آئینے دکھاتے ہیں حجابات کا عالم

دل پر نہیں قابو تو زباں لاکھ ہو بس میں

نظروں سے جھلکتا ہے خیالات کا عالم

ہر موجِ نفس ان کی مہک سے ہے معطر

پنہاں ہے تغافل میں عنایات کا عالم

کیا ذکرِ سخن ان کی خموشی میں بھی کوکب

انگڑائیاں لیتا ہے کنایات کا عالم


کوکب شاہجہانپوری

No comments:

Post a Comment