Tuesday 24 August 2021

ہوا سے کس لیے یاری نہیں کرتے

 ہوا سے کس لیے یاری نہیں کرتے

چراغو کیوں سمجھداری نہیں کرتے 

ارادہ کرتے ہی ہم کوچ کرتے ہیں 

سفر کی کوئی تیاری نہیں کرتے 

تعلق ٹوٹتے جڑتے ہی رہتے ہیں 

میاں اس طرح جی بھاری نہیں کرتے 

کہیں بیمار ہو جائیں نہ اس ڈر سے 

مسیحاؤں سے ہم یاری نہیں کرتے  


دیش راج کیف

No comments:

Post a Comment