میں تیری آنکھ میں یہ کیا تلاش کرتا ہوں
بھنور کے بیچ کنارہ تلاش کرتا ہوں
میں اک سکون کا لمحہ تلاش کرتا ہوں
اداسیوں میں بھی رستہ تلاش کرتا ہوں
جو میری آنکھ سے اوجھل کبھی نہیں ہوتا
اسے میں سب سے زیادہ تلاش کرتا ہوں
بچھڑنے لگتا ہے کوئی ذرا ذرا کر کے
پھر اس کو سارے کا سارا تلاش کرتا ہوں
تلاش کرتے ہوئے بھول جاتا ہوں خود کو
کبھی کبھی تجھے اتنا تلاش کرتا ہوں
یہیں کہیں کبھی بیٹھا ہوا تھا میں تابش
سو طے کیا کہ دوبارہ تلاش کرتا ہوں
توصیف تابش
No comments:
Post a Comment