Saturday 21 August 2021

جہاں بھی تیسرے چہرے کا خدشہ رکھے گا

 جہاں بھی تیسرے چہرے کا خدشہ رکھے گا

خدا وہاں پہ بچھڑنے کا خطرہ رکھے گا

بچھڑتے وقت گلے سے لگایا تھا تجھ کو

یہی خیال گھٹن میں بھی زندہ رکھے گا

تِری چمک مِری بینائی ہضم کر گئی ہے

ہمیشہ مجھ کو تُو ایسے ہی اندھا رکھے گا

بٹا ہوا ہے محبت میں غیر کی، لیکن

میں سوچتی ہوں کہ میرا بھی حصہ رکھے گا

بہو وہ لایا ہے ماں کے پسند کی دیکھو

وہ خوش رہے نہ رہے، ماں کو ٹھنڈا رکھے گا

تُو چاہے تو مِری چاہت کا گھر گِرا بھی دے 

یہ دل تِری ہی محبت کا ملبہ رکھے گا


سنبل چودھری

No comments:

Post a Comment