Sunday 26 September 2021

تیری خوشبو سے مہک جاتی ہیں سوچیں اس کی

  تیری خوشبو سے مہک جاتی ہیں سوچیں اس کی

جو تِری موج میں آ جائے ہے، موجیں اس کی

اس کی آنکھوں میں چمکتا ہُوا دیکھو مِرا دل

میرے سینے میں دھڑکتی ہوئی آنکھیں اس کی

کڑو ے لمحوں کا اثر دل سے مٹا دیتی ہیں

یہ فضاؤں میں شہد گھولتی باتیں اس کی

جس کا کچھ بھی نہ رہے یعنی کوئی بھی نہ رہے

لوگ دیتے ہیں محبت میں مثالیں اس کی

جو کوئی آلِ محمدﷺ پہ فدا ہو شہباز

سجدے اس کے ہیں، دعا اس کی، نمازیں اس کی


شہباز نیر

No comments:

Post a Comment