ملن کو جو بانہیں بڑھائے ہوئے ہیں
وہی کف میں خنجر چھپائے ہوئے ہیں
ہمارے سہارے، ہمارے پیارے
ہمارا تماشا بنائے ہوئے ہیں
پسِ چشمِ زِنداں مقیّد تھے برسوں
یہ آنسو جو پلکوں پہ آئے ہوئے ہیں
جنہیں بے ضرر کہتے تھے ہم، انہی نے
ہمیں دن میں تارے دکھائے ہوئے ہیں
پہاڑوں پہ رکھ دو تو توبہ کریں گے
جو غم سینے میں ہم چھپائے ہوئے ہیں
ہماری زمیں ہم پہ تنگ کر دی گئی
سو ہم بارِ ہجرت اٹھائے ہوئے ہیں
عمار راجپوت
No comments:
Post a Comment