Monday, 27 September 2021

سورج کرن کے سینے میں جیسے سجا ہوا

سورج کرن کے سینے میں جیسے سجا ہوا

ایسے ہی نام آپ کا دل 💖 پر لکھا ہوا

لہریں خوشی کی اٹھتی رہیں گی کبھی کبھی

گر دل میں ہے سکوں کا سمندر بسا ہوا

توڑا اسے تو ایک قیامت بپا ہوئی

ذرے میں آفتاب تھا جیسے چھپا ہوا

بس اک تِری نگاہ نگاہوں سے کیا ملی

سُوکھا ہوا تھا نخل تمنا ہرا ہوا

ہر عقل ہے اسیر عقیدت بنی ہوئی

اور دل تو ہے سراپا عقیدہ بنا ہوا

اے بادبان عشق بتاں لے چلا کہاں

ٹوٹی یہ دل کی ناؤ ہے دریا رکا ہوا

کہنے کو عمر بھر تھی گزاری جہان میں

لگتا ہے دو گھڑی میں فسانہ ہوا ہوا

مانگے کے چند روز تھے لو ختم ہو گئے

یوں زندگی کا قرض ہدایت ادا ہوا


ہدایت اللہ

No comments:

Post a Comment