Saturday 25 September 2021

لوگ کہتے ہیں کہ بے کار محبت کی ہے

 لوگ کہتے ہیں کہ بے کار محبت کی ہے

میں نے اک شخص سے دو بار محبت کی ہے

یوں سرِ شام یہ رونے کا تماشا کیسا؟

آپ ہی سوچیۓ سرکار محبت کی ہے

جانبِ دشت کہیں قیس بلاتا ہو گا

چھوڑیۓ آپ یہ گھر بار محبت کی ہے

میں نے کلیوں کو چٹکتے ہوئے دیکھا، ورنہ

کرنے والا تھا میں انکار محبت کی ہے

روشنی دور تلک میرے چراغوں سے ہوئی

آ گئے ڈھیر پرستار محبت کی ہے

اپنی آواز کی لرزش تو سنبھالیں پہلے

بعد میں کیجیۓ انکار محبت کی ہے

دل تو کہتا تھا کہ اک بار پلٹ کر دیکھوں

آئی آواز؛ خبردار! محبت کی ہے


افتخار شاہد

No comments:

Post a Comment