Monday 27 September 2021

پیرہن سامنے سے اچھا ہے

 پیرہن سامنے سے اچھا ہے

زخم اب آبلے سے اچھا ہے

ہم نفس خامشی یہ کہتی ہے

فاصلہ رابطے سے اچھا ہے

شدتِ درد میں بھی لذت ہے

ٹوٹنا واسطے سے اچھا ہے

آپ بیزار مجھ سے ہو ہی گئے

روٹھنا ماننے سے اچھا ہے

عشق کا دائرہ بتاتا ہے

ہجر ہر زاویے سے اچھا ہے

خود کو کمرے میں قید کر لینا

اپنا غم بانٹنے سے اچھا ہے

کچھ تو رکھتا ہے پردہ داری سی

عکسِ غم آئینے سے اچھا ہے

ان سے ملنا گلے سے لگ جانا

دردِ دل پالنے سے اچھا ہے

وحشتِ عشقِ جوگی رہبر ہے

ہمسفر راستے سے اچھا ہے


حفیظ جوگی

No comments:

Post a Comment