Saturday, 25 September 2021

سنگدل یوں بھی محبت کا صلہ دیتے ہیں

سنگدل یوں بھی محبت کا صلہ دیتے ہیں

بھول کر عہد وفا رنج وفا دیتے ہیں

اپنے دیوانے کو کیا خوب سزا دیتے ہیں

دل کے ہر گوشے میں طوفان اٹھا دیتے ہیں

مدتیں گزریں ادھر سے کوئی گزرا ہی نہیں

روز ہم شمع جلاتے ہیں بجھا دیتے ہیں

چال میں رقص نسیم سحری کے انداز

بات کرتے ہیں تو غنچوں کو کھلا دیتے ہیں

ایک ہی کام محبت میں ہے دیوانوں کا

تم سلامت رہو بس یہ ہی صدا دیتے ہیں 


عبدالمجید درد بھوپالی

No comments:

Post a Comment