Saturday 25 September 2021

وہ جو رہ گیا وہ جنون ہے

حرام زادی


میں وہ حاملۂ خیال ہوں

جسے دردِ زہ میں پتہ چلے

کہ جو اس کے پیٹ میں تھی غزل

شکمِ جہنم ضبط میں

وہ جنم سے پہلے ہی مر گئی

جو ورق پہ پھیلا وہ خون ہے

وہ جو رہ گیا وہ جنون ہے


عمران فیروز 

No comments:

Post a Comment