Thursday 23 September 2021

کبھی بھول کر نہ آنا میری سرحدوں کی جانب

ملی نغمہ/ملی ترانہ

کبھی بھول کر نہ آنا میری سرحدوں کی جانب


بڑی پاک سر زمیں ہے یہاں سنتری کھڑے ہیں

کوئی دُشمنوں سے کہہ دے یہاں غزنوی کھڑے ہیں

یہاں بدر کا ہے عالم، یہاں حیدریؑ کھڑے ہیں

کبھی بُھول کر نہ آنا میری سرحدوں کی جانب

میری سرحدوں کی جانب کبھی بُھول کر نہ آنا


فقط اک خدا کو سجدہ ہے نشانِ سرفرازی

مِرا نام ہے مجاہد، مِری آن ہے نمازی

گئی جان تو شہادت، ہوئے سرخرُو تو غازی

کبھی بُھول کر نہ آنا میری سرحدوں کی جانب

میری سرحدوں کی جانب کبھی بُھول کر نہ آنا


مِری سرحدوں کے اندر نہ قدم جما سکو گے

مِری سرحدوں تک آئے تو نہ بچ کے جا سکو گے

مِری ضربِ حیدریؑ ہے کہاں تاب لا سکو گے

کبھی بُھول کر نہ آنا میری سرحدوں کی جانب

میری سرحدوں کی جانب کبھی بُھول کر نہ آنا


یہاں شیر دل سپاہی، یہاں سر فروش انساں

نہ کسی میں بد حواسی، نہ یہاں کوئی پریشاں

مِری ذوالفقار دولت، مِرا اعتماد ایماں

کبھی بُھول کر نہ آنا میری سرحدوں کی جانب

میری سرحدوں کی جانب کبھی بُھول کر نہ آنا


یاور عباس

No comments:

Post a Comment