Sunday, 7 November 2021

وفا کی منزلوں کو ہم نے اس طرح سجا لیا

 وفا کی منزلوں کو ہم نے اس طرح سجا لیا

قدم قدم پہ اک چراغِ آرزو جلا لیا

رہِ حیات میں ہزار الجھنیں رہیں مگر

تمہارا غم جہاں ملا، اسے گلے لگا لیا

ہمارے حوصلے ہماری جرأتیں تو دیکھیے

قضا کو اپنی زندگی کا پاسباں بنا لیا

ہزار بار ہم فرازِ دار سے گزر گئے

ہزار بار ہم نے ان کا ظرف آزما لیا

خرد تو ساتھ دے سکی نہ راہِ عشق میں مگر

جنوں ہی ایک تھا کہ جس کو ہمسفر بنا لیا

پھر آج اہلِ جور کو شکست فاش ہو گئی

پھر آج اہلِ دل نے پرچم وفا اٹھا لیا


وفا صدیقی

No comments:

Post a Comment