Friday, 5 November 2021

میرے قریب نہ آؤ کہ میں شرابی ہوں

 میرے قریب نہ آؤ کہ میں شرابی ہوں

میرا شعور جگاؤ کہ میں شرابی ہوں

زمانے بھر کی نگاہوں سے گر چکا ہوں میں

نظر سے تم نہ گراؤ کہ میں شرابی ہوں

یہ عرض کرتا ہوں گر کے خلوص والوں سے

اٹھا سکو تو اٹھاؤ، کہ میں شرابی ہوں

تمہاری آنکھ سے بھر لوں سرور آنکھوں میں

نظر نظر سے ملاؤ کہ میں شرابی ہوں


صبا سیکری

صبا سکری

No comments:

Post a Comment