میرے قریب نہ آؤ کہ میں شرابی ہوں
میرا شعور جگاؤ کہ میں شرابی ہوں
زمانے بھر کی نگاہوں سے گر چکا ہوں میں
نظر سے تم نہ گراؤ کہ میں شرابی ہوں
یہ عرض کرتا ہوں گر کے خلوص والوں سے
اٹھا سکو تو اٹھاؤ، کہ میں شرابی ہوں
تمہاری آنکھ سے بھر لوں سرور آنکھوں میں
نظر نظر سے ملاؤ کہ میں شرابی ہوں
صبا سیکری
صبا سکری
No comments:
Post a Comment