Friday, 5 November 2021

یہ جو جگنو ہیں یا ستارے ہیں

 یہ جو جگنو ہیں یا ستارے ہیں

ہم میں روشن ہیں یہ ہمارے ہیں

کیا خزاں، کیا بہار کا جھگڑا؟

جتنے موسم ہیں ہم کو پیارے ہیں

کس کے خاکے میں ہم بھریں ان کو

رنگ پھولوں سے جو اتارے ہیں

اپنے اندر کی راکھ میں اب بھی

جلتے بجھتے سے کچھ شرارے ہیں

بیج بوتے ہیں جو ہواؤں میں

کتنے معصوم وہ بچارے ہیں

خوابِ فردا سے کیا ہمیں فکری

خوابوں سے اب کنارے ہیں


پرکاش فکری

No comments:

Post a Comment