آج ہم محبت کو یہ ہنر سکھائیں گے
اشک کو چھپائیں گے اور مسکرائیں گے
جس جگہ پہ قدموں کو اپنے ہم جمائیں گے
اس جگہ سے قدموں کو ہم نہ پھر ہٹائیں گے
یہ ہمارا وعدہ ہے، اتنا تو بھروسہ رکھ
جب کوئی نہیں ہو گا ساتھ ہم نبھائیں گے
تم ہماری فرقت پہ مضمحل نہ ہو جانا
ایک دن ستاروں سے لوٹ کے پھر آئیں گے
صبر کو جہاں والو!! بزدلی نہ تم سمجھو
ہم نحیف ہیں لیکن سنگ بھی اٹھائیں گے
نگار سلطانہ
No comments:
Post a Comment