Thursday, 4 November 2021

سو کربلا کی طرف اب سفر تو بنتا ہے

عارفانہ کلام منقبت سلام مرثیہ


 سو کربلا کی طرف اب سفر تو بنتا ہے

کہ بے نواؤں کا کوئی نگر تو بنتا ہے

میں ایسی خاک ہوں جس کو ملا تِرا سایہ

جو خاک میں ہوں ملے ان کا گھر تو بنتا ہے

ستم جنہوں نے کیے آلِ زہراؑ پر مل کر

گلے پہ ان کے بھی کوئی خنجر تو بنتا ہے

غمِ حسینؑ میں رہتی ہوں چشمِ نم میرے دل

سو میرے ساتھ سکھوں کا بسر تو بنتا ہے

خدائے پاک کی کرتی ہوں حمد ہر پل میں

غمِ حسینؑ کو اب میرا در تو بنتا ہے


فاتحہ چوہدری

No comments:

Post a Comment