Monday, 27 December 2021

تو میری یاد کو دل سے بھلا دے کس نے روکا ہے

 تُو میری یاد کو دل سے بُھلا دے کس نے روکا ہے

وفاؤں کا ہے گر یہ ہی صِلہ، دے کس نے روکا ہے

میں آدم ہوں مجھے ہر آدمی سے پیار کرنا ہے

اگر یہ جُرم ہے، مجھ کو سزا دے کس نے روکا ہے

مِرے گھر کو نہیں رونق جو بخشی ایک مُدت سے

اگر جو ہو سکے اتنا بتا دے کس نے روکا ہے؟

تصور میں تجھے میں دیکھتا ہوں چُھو نہیں سکتا

تُو میری بے بسی پر مُسکرا دے کس نے روکا ہے

مِرا ہونا نہ ہونا اک برابر ہے، مگر پھر بھی

تُو چاہے تو مِری ہستی مٹا دے کس نے روکا ہے

مِری گر کامیابی سے تمہیں تکلیف ہوتی ہے

تُو میرے دشمنوں کو حوصلہ دے کس نے روکا ہے

اندھیروں سے اگر عابد جو تجھ کو خوف آتا ہے

تُو میرے آشیانے کو جلا دے کس نے روکا ہے


ایس ڈی عابد

No comments:

Post a Comment