Monday 27 December 2021

قدم جب لڑکھڑاتے ہیں سہارے مل ہی جاتے ہیں

 قدم جب لڑکھڑاتے ہیں سہارے مل ہی جاتے ہیں 

کبھی ڈوبے ہوؤں کو بھی کنارے مل ہی جاتے ہیں 

مسافر جب مسافت کا ارادہ  ٹھان لیتے ہیں 

منزل پہ پہنچنے کے اشارے مل ہی جاتے ہیں 

نظارہ کوئی بھی نظر سے اوجھل رہ نہیں سکتا 

اگر نظریں سلامت ہوں، نظارے مل ہی جاتے ہیں 

طلب ہو گر کسی کی روشنی سے مانگ بھرنے کی 

تو آنچل پر سجانے کو ستارے مل ہی جاتے ہیں 


گلفام نقوی

No comments:

Post a Comment