Saturday 25 December 2021

نالے تو بے اثر ہوئے آہ و بکا کریں

 نالے تو بے اثر ہوئے، آہ و بکا کریں

آ، روشنی کے شہر کا ماتم بپا کریں

گرچہ ہر ایک کو پالا ہے، سب کو پناہ دی

پر اس کی ساکھ و آبرو سب نے تباہ کی

روشن ہو اس کی شام یہ ہر کس کی چاہ تھی

ہر دن تھی چھائی تیرگی یومِ سیاہ کی

زخمی ہے انگ انگ بھلا کیا دوا کریں

آ، روشنی کے شہر کا ماتم بپا کریں

جو قافلے لُٹے تھے جرس کس کو یاد ہے

ہر اک نے حق جتایا، فرض کس کو یاد ہے

نشتر اُٹھا لیا ہے، مرض کس کو یاد ہے

ہم پر ہے دھرتی ماں کا قرض کس کو یاد ہے


شہزاد سمانا

No comments:

Post a Comment