Sunday 26 December 2021

دل مضطر کو چین آنے سے پہلے

 دلِ مضطر کو چین آنے سے پہلے

بہت تڑپا تمہیں پانے سے پہلے

فقط وصلت کی لذت سے تھا واقف

تِری فُرقت کا غم کھانے سے پہلے

لگاؤ دل بھی تو ہے دھیان لازم

حذر بہتر ہے پچھتانے سے پہلے

جیا کرتے تھے اپنی زندگی ہم

کسی کے نام ٹھہرانے سے پہلے

سنو، اب دھیان اپنا خود ہی رکھنا

اسے کہنا پڑا، جانے سے پہلے

طبیعت میں توازن اب ہے، ورنہ

تھے ہم پگلے سے، دیوانے سے، پہلے

پرکھتا ہے کبھی غم دے کے عاطف

خدا تقدیر چمکانے سے پہلے


عاطف ملک

عین میم

No comments:

Post a Comment