Monday, 27 December 2021

وہ ملا کے نظر اس ادا سے چلا

 وہ ملا کے نظر اس ادا سے چلا

جیسے ملنے کسی اپسرا سے چلا

سر جھکانے کی اس نے ادا سیکھ لی

جو ہمیشہ رضائے خدا سے چلا

اس دِیے کی حماقت ذرا دیکھیۓ

آج لڑنے وہ بہتی ہوا سے چلا

چاند بادل میں چھپ کے نہیں رہ سکا

ہولے ہولے وہ باہر گھٹا سے چلا

غلطیوں کی سزا جب بھگتنی پڑی

کر کے توبہ وہ اپنی خطا سے چلا


پلوی مشرا

No comments:

Post a Comment