Monday 27 December 2021

بریدہ سر کوئی چھایا ہوا ہے

 بریدہ سر کوئی چھایا ہوا ہے

کسی نے درد مہکایا ہوا ہے

تمہارے ہاتھ میں جو چوڑیاں ہیں

یہ تم نے مجھ کو بہلایا ہوا ہے

میری جاں تیری آنکھوں کا پرندہ 

عدن کے باغ سے آیا ہوا ہے


بابر زیدی

No comments:

Post a Comment