Wednesday, 1 December 2021

دلوں کے کھوٹ سے سارا جہان میلا ہے

 زمین میلی ہے یہ آسمان میلا ہے

دلوں کے کھوٹ سے سارا جہان میلا ہے

مشاورت سے تِری بام و در سنورتے تھے

جو تُو نہیں ہے تو سارا مکان میلا ہے

دل و نگاہ کی پاکیزگی کے سوتوں پہ

جمی ہے گرد سو سارا یہ گیان میلا ہے

تِرے خیال کی دھرتی پہ پاؤں رکھتے ہی

پھسل کے ٹوٹنے والا دھیان میلا ہے

وہ مسندوں پہ مقدس لگے بہت، لیکن

قریب جاؤں تو میرے سمان میلا ہے


صائمہ اسحاق

No comments:

Post a Comment