وقت کی رفتار کو پرکھا کرو
بند ہر جھگڑے کا دروازہ کرو
منہ سے نکلی بات کی ہو گی پکڑ
آگے پیچھے سوچ کر بولا کرو
صرف غیروں کی زبانیں سیکھ کر
مشورہ ہے خود کو مت گونگا کرو
عہد پورا ہی نہیں کرنا ہے جب
زندگی بھر وعدۂ فردا کرو
تم اگر نازاں ہو اپنے آپ پر
وقتِ فرصت آئینہ دیکھا کرو
ہر طرف انجم نئے مضمون کی
ڈھیر سی ہیں تتلیاں پکڑا کرو
رفیق انجم
No comments:
Post a Comment