نظم سلجھائے گا کون
آپ گھبرائیں نہیں
لوگ میری نظم کی تفہیم تک آئے تو کیا
یہ پسِ مفہوم کوئی نقش پا سکتے نہیں
آپ تک ہرگز بھی آ سکتے نہیں
انگبیں کے ذائقے سے پھول تک آیا کوئی؟
کیا وجودِ گُل کے معنی تک پہنچ پایا کوئی؟
معنویت کا لق و دق پار کر پایا کوئی؟
تجرید تک آیا کوئی؟
تجرید سے ماقبل کے جو ذائقے معدوم ہیں
انگبیں کے ذائقے میں وہ بھی سب مرقوم ہیں
ان کو چکھ پایا کوئی؟
آپ کیوں گھبرا گئیں
آپ تک آئے گا کون
نظم سلجھائے گا کون
سرمد سروش
No comments:
Post a Comment