میں پرندوں کی طرح طلوع ہونا چاہتا ہوں
میں جانتا ہوں
میرا سفر ختم ہونے والا ہے
نیند آنکھوں میں پڑاؤ ڈال چکی ہے
اور اندھیرے کی ساکن آواز
کہیں بہت قریب سے سنائی دے رہی ہے
لیکن میں سونا نہیں چاہتا
نظم، کچھ دیر اور میرے ساتھ رہو
مجھ سے باتیں کرو
مجھے تنہا مت چھوڑو
میں اس رات کی صبح دیکھنا
اور پرندوں کی طرح
تمہارے ساتھ طلوع ہونا چاہتا ہوں
نصیر احمد ناصر
No comments:
Post a Comment