محبت کو کبھی یاد نہ بننے دینا
کبھی محبت کو یاد نہ بننے دینا
تمہیں معلوم نہیں ہے
محبت یاد بن جائے تو
لمبے گھنے درختوں کی شاخوں کی مانند
بدن کے گرد
یوں لپٹ جاتی ہیں کہ سانسیں
رُک رُک کر آتی ہیں
ایک لمحہ کو
یوں لگتا ہے جیسے
زندگی اور موت کے بیچ خانہ جنگی میں
زندگی ہار جائے گی
مگر محبت کی سِسکیاں
کچھ دیر سہم کر
چُپ اوڑھ لیتی ہیں
اور پھر اُس ایک لمحے کی موت
کئی صدیوں پر بھاری ہو جاتی ہے
سنو
بس اُس ایک لمحے کی سیاہی
رگوں میں گُھلنے سے پہلے
یہ جان لو
محبت کو کبھی یاد نہ بننے دینا
نجمہ منصور
No comments:
Post a Comment