Monday, 27 December 2021

یہ جان لو محبت کو کبھی یاد نہ بننے دینا

 محبت کو کبھی یاد نہ بننے دینا


کبھی محبت کو یاد نہ بننے دینا

تمہیں معلوم نہیں ہے

محبت یاد بن جائے تو

لمبے گھنے درختوں کی شاخوں کی مانند

بدن کے گرد

یوں لپٹ جاتی ہیں کہ سانسیں

رُک رُک کر آتی ہیں

ایک لمحہ کو

یوں لگتا ہے جیسے

زندگی اور موت کے بیچ خانہ جنگی میں

زندگی ہار جائے گی

مگر محبت کی سِسکیاں

کچھ دیر سہم کر

چُپ اوڑھ لیتی ہیں

اور پھر اُس ایک لمحے کی موت

کئی صدیوں پر بھاری ہو جاتی ہے

سنو

بس اُس ایک لمحے کی سیاہی

رگوں میں گُھلنے سے پہلے

یہ جان لو

محبت کو کبھی یاد نہ بننے دینا


نجمہ منصور

No comments:

Post a Comment