گو بظاہر خراب ہیں ہم لوگ
باطناً لا جواب ہیں ہم لوگ
رشک صد آفتاب ہیں ہم لوگ
دہر میں انتخاب ہیں ہم لوگ
پڑھ سکے تو کوئی ہمیں پڑھ لے
اک مکمل کتاب ہیں ہم لوگ
کیا ضرورت ہے آزمانے کی
آپ اپنا جواب ہیں ہم لوگ
صاف گوئی ہماری عادت ہے
تم نہ سمجھو خراب ہیں ہم لوگ
پا گئے فتح زندگانی پر
اب کہاں محو خواب ہیں ہم لوگ
کیوں نہ مخمور ہو جہاں ساقی
کیف آور شراب ہیں ہم لوگ
عبدالغفور ساقی
ساقی توڑیلوی
No comments:
Post a Comment