اس طرح دل کا زخم کھلا بارشوں کے بعد
کھلتی ہے جیسے قوس قزح بارشوں کے بعد
دیتی ہے جانے کتنے کواڑوں پہ دستکیں
چلتی ہے جب بھی تیز ہوا بارشوں کے بعد
ہوتے ہیں پہلے کتنے عذابوں کے سلسلے
آتی ہے کام ماں کی دعا بارشوں کے بعد
ہونٹوں کی پیاس، دل کی کدورت، تمہاری یاد
دُھل جاتی ہے ہر ایک وبا بارشوں کے بعد
اک بار کھل کے رونے کا ہے فائدہ شکیل
ہوتی ہے صاف ساری فضا بارشوں کے بعد
شکیل اختر
No comments:
Post a Comment