Sunday 19 June 2022

نیند میرے اعصاب پہ سوار ہو چکی ہے

 گڈ نائٹ


نیند میرے اعصاب پہ سوار ہو چکی ہے

امید نے دامن جھٹک کر

دہلیز پر اونگھتی ہوئی آنکھوں کے ہاتھ زخمی کر دئیے ہیں

انتظار

اپنے منطقی انجام کو پہنچ رہا ہے

اب میں سو جانا چاہتا ہوں

نیند سے میری آنکھیں بند ہو رہی ہیں

ہاں

صبح اگر میری آنکھیں نہ کھل سکیں

تو مجھے معاف کر دینا


علی ساحل

No comments:

Post a Comment