Wednesday 22 June 2022

تمہارے نام کا صدقہ قبول کرتی ہوں

 تمہارے نام کا صدقہ


میں نے جب جب تمہارے نام کی بانسری ہونٹوں سے لگائی 

تو اس سے جو سُر بکھرا لوگوں نے شاعری سمجھا

حالانکہ تم جانتے ہو یہ تمہارا تذکرہ ہے

حالانکہ میں جانتی ہوں یہ تمہاری بات ہے

بس

اور کیا ہے

مگر جو واہ سمیٹی جاتی ہے وہ

وہ تمہارے نام کا صدقہ قبول کرتی ہوں


صائمہ یوسفزئی

No comments:

Post a Comment