Sunday 19 June 2022

کہیں نہ دھوپ نہ بارش ہے سائبان اداس

 کہیں نہ دھوپ، نہ بارش ہے سائبان اداس

نظر جھکائے ہوئے لوگ، آسمان اداس

شکار کر کے پرندہ، ہُوا شکاری خوش

لہو کے داغ اٹھائے ہوئے چٹان اداس

گھروں میں بھوک سے بچے بڑے فسردہ سب

نگر میں کرفیو نافذ، ہر اک دُکان اداس

یہ سوچ کر میں ادھورے سفر سے لوٹ آیا

کہ ہجر ساعتیں کر دیں نہ میری جان اداس


رئیس الدین 

No comments:

Post a Comment