Monday 13 June 2022

آنکھ مچولی

 آنکھ مچولی


لوگ اکثر

ہمارے پیروں تلے سے زمین

آنکھوں کے سامنے سے راستے

ذہن سے منزل کے نشان

اور دل سے جیت کا یقین چھین کر

ہماری پیشانی کو ہار کا ٹیگ

ہاتھوں میں بند گلی کی سفارش 

اور آنکھوں کو خوش گمانی کی پٹی دے کر

کسی اندھے کنویں کے کنارے

تنہا چھوڑ جاتے ہیں

اور اکثر یہ لوگ وہی ہوتے ہیں

جن کے لیے ہمارے دلوں میں محبت

اندھی ہوتی ہے


سجل احمد

No comments:

Post a Comment